فوٹو وولٹک توانائی
سولر فوٹو وولٹک توانائی اپنی ہمہ گیری، کم لاگت، آسان رسائی اور اپنی ماحول دوستی کی وجہ سے قابلِ تجدید توانائی کے تیزی سے ترقی کرتے ہوئے شعبوں میں سے ایک ہے۔ قابلِ تجدید ہونے کے علاوہ، یہ لامحدود ہے اور آلودگی نہیں پھیلاتی۔
فوٹو وولٹائک شمسی توانائی اپنی ہمہ گیری، اپنی سادہ اور سستی تنصیب اور ماحول دوست نوعیت کی وجہ سے قابلِ تجدید توانائی کے تیزی سے ترقی کرتے ہوئے شعبوں میں سے ایک ہے۔ یہ توانائی نام نہاد فوٹو الیکٹرک اثر پر مبنی ٹیکنالوجی کے ذریعے شمسی تابکاری کو بجلی میں تبدیل کرکے حاصل کی گئی ہے اور قابلِ تجدید ہونے کے علاوہ لامتناہی اور غیر آلود بھی ہے۔ یہ چھوٹے پیمانے پر ذاتی استعمال کے لئے جنریٹروں کے ذریعہ اور بڑی مقدار میں جیسا کے فوٹوولٹک پارکس تیار کیا جاسکتی ہے۔
فوٹوولٹک بجلی کے پلانٹوں سے حاصل ہونے والی توانائی کو گرڈ میں ڈالا جاتا ہے، اس طرح پائیدار ترقی میں حصہ ڈالتی ہے اور ہوا کی توانائی کے ساتھ مل کر منڈی میں سب سے زیادہ کیفایت کی حامل ہے۔
شمسی توانائی کے سب سے بڑے فوائد میں سے ایک اس کی موافقت ہے، یعنی، یہ مطلوبہ ماڈل کی تنصیب کر کے کسی بھی ضرورت کے مطابق تنصیب کی تعمیر کی سہولت فراہم کرتی ہے۔ اس کی ہمہ گیری اور موافقت نے اسے صنعت اور روزمرہ کی زندگی دونوں میں موجود رہنے کی اجازت دی ہے۔
فوٹو وولٹک ٹیکنالوجی روایتی طور پر سیلیکان پر مبنی رہی ہے اور اس کی بین الاقوامی توسیع عملی طور پر اسی ٹیکنالوجی پر مبنی ہے۔ اس نے کارکردگی میں اضافے اور لاگت میں کمی کی ہے۔
سیلیکان کے علاوہ ایسی دوسری ٹیکنالوجیز ہیں جو پہلے سے موجود ہیں اور توانائی کی پیداوار میں مستقبل کی ترقی کو تشکل دیں گی: کیڈیمیم ٹیلورائڈ (TeCd) اور پیرووسکیٹ۔ نئے کیمیکل اور میٹریل انجینئرز نے فوٹو وولٹیک کے ممکنات کو کئی گنا بڑھا دیا ہے، اور ان کے سیلوں میں جذب کرنے کی گنجائش موجودہ گنجائش کو پیچھے چھوڑ چکی ہے۔
آج ذاتی استعمال کے لئے یا مرکزی گرڈ میں ڈالنے کے لئے فوٹوولٹک سیل سے ڈھکی ہوئی چھتیں، عمارتوں کے سامنے کے حصے یا بڑے گوداموں کی چھتیں اور پارکنگ لاٹس دیکھ سکتے ہیں، جو اس بات کا اشارہ ہے کہ قابل تجدید توانائی منڈی میں شمسی توانائی سب سے برتر توانائی ہے۔ چونکہ یہ لامتناہی ہے اور گرین ہاؤس گیسیں نہیں تیار کرتی، لہٰذا یہ آنے والی نسلوں کے لئے قدیم ایندھن کا ایک بہترین متبادل ہے۔